(Abortion ) اسقاط حمل

                                                                 اسقاط حمل سے مراد ایسا عمل ہے جس کے دوران میں رحم مادر میں موجود بچہ جو جنین یا حمیل  کے  مراحل میں ہوتا ہے رحم سے خارج ہو جاتا ہے یہ عمل بچے کی موت کا باعث بن کا باعث بھی ہوسکتا ہے اس کا مکمل طبی نام اسقاط حمل ہیں کیوں کہ اسقاط کا لفظ دیگر مفہوم میں بھی ادا کیا جاتا ہے اس کا عمل ازخود یعنی قدرتی طور پر مائل بھی ہوسکتا ہے اور یا پھر انسانی مداخلت کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے اسی بنیاد پر اس کو دو اہم اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے

Spontaneous abortion                                                                              مختاری اسقاط

یعنی خود بخود کسی بھی طبی وجہ سے ہو جانے والا اس کا اس کوبچہ گرنا (مس کیریج )بھی کہا جاتا ہے   

   Induced abortion                                                                                     مالی اسقاط

یعنی انسان کی مداخلت سے اور جراحی یاکیمیائ طریقوں کے ذریعے بچے کو ضائع کیا جائے 

علامات

حمل ضائع ہونے کی علامات یہ ہیں

اندام نہانی سے خارج ہونے والی رطوبت یا خون کی ہسٹری

 پیٹ درد یا اینٹھن

اندام نہانی سے فیٹل ٹشوز کا اخراج

اسحاق بن عماركہتے ہيں كہ ميں نے حضر ت مؑوسٰى کاظم كى خدمت ہيں عرض كيا كہ وہ عورت جو حاملہ ہونے سےڈرتى ہے كيا آپ اسے اجازت ديتے ہيں كہ رہ دراكے ذريعے حمل گرادے _ آپؑ نے فرمايا نہيں ميں ہرگز اس چيز كى اجازت نہيں ديتا راوى نے پھر كہا ابتداء دور حمل كہ جب ابھى نطفہ ہوتا ہے ، اس وقت كے ليے كيا حكم ہے ؟فرمايا انسان كى خلقت كا آغاز اسى نطفے سے ہوتا ہے

وسائل الشیعہ ج19ص 

وجوہات طب اسلامی 

دھنیا کھانا

اسلامی ماہ کی یہ یکم پندرہ یا آخر میں ہمبستری کرنا

سنامکی کھانا

 بہت زیادہ سردی

بہت زیادہ مشقت کرنا

ڈپریشن

کلونجی زیادہ کھانا

اشنان

میڈیسن کا استعمال 

علاج طب اہلبیت علیہ السّلام

قرص خون

 دار وی فرفیون

 سویق گندم حمل سے پہلے دو ہفتے اور بعد میں دو ہفتے

 سویق سنجد

سویق جو

پھل

بہ

انار

ناشپاتی

کھجور

کا سنی

 خربوزہ پلس پنیر

 کُندر حاملہ خواتین 10 گرام روزانہ چبا چبا کر کھائے تو حمل ساقط نہیں ہوگا

(خربوزہ ناشتے میں کھانا ممنوع ہے( اگر انفکشن ہے تو

 جامعہ بآب شہد 

قرآنی آیات ودعائیں

اگر کسی عورت کے بچے ساقط ہوجاتے ہیں تو ذیل آیات لکھ کر کمر میں باندھے تو بچے ساکت نہیں ہوں گے صحیح وسالم پیدا ہوں گے

  بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم

وَ السَّمَآءِ وَ الطَّارِقِ ﴿۱﴾ وَ ماۤ اَدرٰىکَ مَا الطَّارِقُ ۙ﴿۲﴾ النَّجمُ الثَّاقِبُ ﴿۳﴾ اِنکُلُّ نَفسٍ لَّمَّا عَلَیہَا حَافِظٌ ﴿۴﴾ فَلیَنظُرِ الاِنسَانُ مِمَّ خُلِقَ ﴿۵﴾ خُلِقَ مِن مَّآءٍ دَافِقٍ ﴿۶﴾ یَّخرُجُ مِنۢ بَینِ الصُّلبِ وَ التَّرَآئِبِ ﴿۷﴾    سورہ الطارق

نوائے الصالحین ص 353

احادیث

نبی ﷺفرماتے ہیں اگر کوئی شخص سورہ آل عمران کو زعفران سے لکھ کر بیوی کے گلے میں لٹکا دے۔خدا حمل کو ساقط ہونے سے محفوظ رکھے گا

اسقاط حمل و سلامتی

اسقاط حمل اور بچہ کی سلامتی کے لیے بہترین دعا

(اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی فاطِمَة وَ اَبیها وَ بَعْلِها وَ بَنیها وَ سِرِّ الْمُسْتَوْدَعِ فیها بِعَدَدِ ما اَحَاطَ بِهِ عِلْمُکَ )

اللہ تعالى قرآن مجيد ميں فرماتا ہے

 و اذا الموء دة سئلت باى ذنب قتلت

يعنى  قيامت كے دن ماں باپ سے پوچھا جائے گا كہ تم نے كس جرم ميں اپنے بے گناہ بچے كو مارڈالا

(تكوير _)8،9

اسقاط حمل نہايت برا عمل ہے كہ جس سے اسلام نے روكا ہے _ علاوہ ازيں يہ كام ماں كے جسم و جان كے ليے بھى باعث ضرر ہے _ ڈاكٹر پاك ناد نے اسقاط حمل كے بارے ميں منعقدہ ايك كانفرس سے خطاب كرتے ہوئے كہا يہ ثابت ہواہے كہ اسقاط حمل اوسط عمر ميں كمى كرديتا ہے نيز سائنسى تحقيق كے مطابق اسقاط حمل عورتوں كے نفسياتى اعتدال كو تباہ كرديتا ہے اور کینسر کا سبب ہے

طب المصطفٰی ص

Shopping Cart