ہوا کا اخراج نظام انہضام کے عمل کا لازمی جز ہے ۔ لیکن بعض وجوہات کی بناء پر یہ رفتار بہت زیادہ بھی ہوسکتی ہے ہوا کے زیادہ ہونے کی وجوہات غذا سے متعلقہ بھی ہو سکتی ہیں اور اس کے علاوہ بھی ۔ مثلاً سطح سمندر سے بلندی بھی ہوا کےاخراج پر اثر انداز ہوتی ہے ۔ فضائی سفر کے دوران لوگ عموماً ہوا کا زیادہ اخراج کرتے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بلندی پر ہوا کے کم دباﺅ کی وجہ سے ہمارے جسم میں موجود گیس پھیل جاتی ہے اور ہمیں اسے خارج کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے ۔ جب غذا مکمل طور پر ہمارے جسم میں جذب نہیں ہوتی تو اس کے ہضم نہ ہونے والے حصے چھوٹی سے بڑی آنت میں منتقل ہوجاتے ہیں۔ جسم میں جذب نہ ہونے والا یہ حصہ انہضام کے عمل کے دوران گیس پید اکرتا ہے جو ہمارے جسم سے خارج ہوتی ہے۔
اگر آپ کھانا بہت تیزی سے کھاتے ہیں ، چونگم چباتے ہیں یا گیس والے مشروبات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو باہر سے آپ کے جسم میں زیادہ ہوا منتقل ہو جاتی ہے ۔ اس ہوا کو بھی آخر تو خارج ہونا ہوتا ہے ۔ ماہرین صحت یہ بھی بتاتے ہیں کہ جب جسم سے خارج ہونے والی ہوا بہت ہی بدبودارہوتو یہ اس بات کی علامت ہے کہ کچھ غذائی اجزاء کے جسم میں جذب ہونے کا عمل درست طور پر نہیں ہورہا ۔
وجوہات
آنت کی بیماریاں IBS
معدہ کی بیماریاں
سگریٹ نوشی
نظام انہضام کی خرابی
جلدی کھانا یا پینا
سوڈا اور کولڈ ڈرنک
چیونگم چبانا
کینڈیوں کا استعمال Helicobacter pylours
(سی ڈفیسیل ایک ایسا بیکٹیریا ہے جو آنتوں میں پایا جاتا ہے۔ )C. difficile
علامات
پیٹ کا پھول جانا
ڈکاریں و پیٹ درد
قبض رہنا
پیٹ میں گیس
کھانا ہضم نہ ہونا
پیٹ میں مروڑپڑنا
طب اہل بیتؑ علاج
جامع رضا بآب سونف
شربت امام رضا
ھاضوم
سکینج
مرکب چھار
مرکب دو
مرکب تین
مفید غذائیں
لوبیا
سرخ گلاب+شھد رات کو ایک چمچ پی لیں
پودینہ کا قہوہ
ادرک +لیموں کا قہوہ
(سونف (مرد نہ پئیں
آخروٹ+اجوائن
چای بادرنجبویہ
چاۓ دارچینی
زیتون کا تیل
مولی کے پتے
عرق اجوائن
ترہ
شہد
روایات اہل بیتؑ
اجوائن+آخروٹ
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔
اجوائن اور آخروٹ ملا کر کھاؤ۔بواسیر کو ختم کرتے ہیں۔ہوا کو باہر نکالتے ہیں،چہرے کو
خوبصورت بناتے ہیں۔معدہ کو پاک کرتے ہیں اور گردوں کو گرم رکھتے ہیں
مکارم الاخلاق ص191
شہد
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں
شہد اور کلونجی گیس و معدہ کا علاج ہے
مستدرک اوسائل ج16ص397
لوبیا
لوبیا گیس کو باہر نکالتی ہے
وسائل الشیعہ ج25 ص130
مولی کے پتے
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں
مولی ک پتے گیس اور بلغم کو ختم کرتے ہیں
زیتون
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔
زیتون گیس کو ختم کرتا ہے
طب المصطفٰی ص
ترہ
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں
ترہ کے چار فوائد ہیں۔منہ کو خوشبودار بناتی ہے۔گیس کو ختم کرتی ہے۔بواسیر کو ختم کرتے ہیں اور جذام سے بچاتی ہے
طب المصطفٰی ص
پیٹ میں درد
ایک شخص نے نبی ﷺکو پیٹ میں درد کی شکایت کی ۔آپ نے فرمایا ایک گلاس پانی لے لیں۔اس کو گرم کر لیں۔اس میں دو چمچ شہد ڈال لیں اور اس پر سات بار سورہ الحمد پڑھ کر مریض کو پلائیں۔پیٹ میں درد ختم ہو جائے گا ۔
(یہ پیٹ میں درد،آنتوں کی انفکشن،قولنج کے لیے بھی مفید ہے)
طب الائمہؑ ص27
مرکب چھار پہلو درد،پیٹ میں درد اور جوڑوں میں درد کے لیے مفید ہے
ھمان ص77
امام علی رضاؑ فرماتے ہیں۔
جس کو پیٹ میں شدید درد ہو یا مروڑ پڑ رہے ہوں وہ ایک آخروٹ لے اور باہر والے سخت چھلکے
سمیت اسے گرم کر لے۔اس کے بعد چھلکا اتار کر فوراً گرم گرم کھا لیں۔آرام آ جائے گا
(دل میں درد،سر درد،میگرین،دس سالہ سر درد،بیماری عصبی ،شکم درد کے لیے بھی یہ نسخہ بہترین ہے)
طب الائمہؑ ص101
امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں۔
شہد اور کلونجی ناشتہ میں استعمال کریں ۔تمام بیماریوں کا علاج ہے۔اس کی خاصیت تمام مزاجوں کے لیے فائدہ مند ہے ۔چاہے گرم مزاج و یا سرد۔یہ شفا ہے۔(ایک چمچ شہد اور سات یا نو یا گیارہ دانہ کلونجی استعمال کریں
طب الائمہ ع ص100
مدینہ میں ایک یہودی ڈاکٹر تھا ۔آپریشن کرتا تھا۔اس سے مریض ٹھیک ہو جاتے تھے۔لوگوں نے نبی ﷺسے پوچھا ہم آپریشن کروا سکتے ہیں۔آپ ﷺنے منع فرمایا اور کہا ہر درد کا بہترین علاج حجامت،فصد و کلونجی ہے
بحارالانوار ج59ص83
مرکب تین پیٹ درد،معدہ کے لیے مفید ہے اور بلغم کو کم کرتی ہے
طب الائمہ ص77
امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں
اور جب بھی جو کھاتے تھے پیٹ کے سارے (Barley) کوئی پیغمبرؑ ایسا نہیں تھا مگر یہ کہ جُو
درد ختم ہو جاتے تھےاور خدا کو ناپسند تھا کہ پیغمبروں کی روزی سوائے جو کے کچھ اور ہو
اصول کافی ج6ص403
خونی پیچش
کسی نے امام باقر ع سے خونی پیچس کی شکایت کی امامؑ نے فرمایا گل ارمنی(داروی زحیر) کو آگ پر گرم کر کے مریض کو ایک چمچ دو
بحارالانوار ج92ص108
امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں۔
اسہال کے لیے سویق چاول کو گائے کے دودھ کیساتھ کھاو
طب الائمہ ص100
اسہال
احمد بن اسحاق کہتا ہے میرے والد شدید اسہال میں مبتلا ہو گے ۔میں امام علی رضا ع کے پاس آیا امام علی رضا ع نے فرمایاجامع بآب مورد استعمال کرو
طب اسلامی ج2ص335
عبدالرحمن بن کثیر مدینہ میں شدید اسہال میں مبتلا ہو گیا۔امام جعفر صادق ع نے فرمایا سویق گاورس (باجرہ) کو زیرہ کے پانی کیساتھ ملا کر استعمال کروں۔میں نے یہ استعمال کیا ٹھیک ہو گیا
اصول کافی ج6ص345
پہلو درد
امام جعفر صادق ع سے ایک شخص نے پہلودرد کی شکایت کی آپ نے فرمایا دسترخوان پر غذا کے بچے ہوئے ٹکڑے کھاو۔راوی نے کہا میں نے ایسا ہی کیا تو درد ٹھیک ہو گیا۔ابراہیم کہتا ہے مجھے دائیں اور بائیں پہلو میں درد تھا میں نے بھی ایسا ہی کیا میں بھی ٹھیک ہو گیا
المحاسن ج2ص444
نبی ﷺفرماتے ہیں
پہلو درد کے لیے کاشم کھائیں مفید ہے
طب الائمہ ص 60
ابن بسطام امام جعفر صادق ع سے نقل کرتا ہے مرکب نو پہلو درد کے لیے مفید ہے
طب الائمہ ص76
مرکب دو تپش قلب،معدہ درد ،تقویت معدہ اور پہلودرد کے لیے مفید ہے
ہمان
ایک شخص امام علی رضا ع کے پاس درد پہلو کی شکایت کی ۔آپ نے فرمایا۔دو گلاس پانی لے لو اس کو ابال لو۔جب ایک گلاس رہ جائے صاف کر کے اس میں گندم کے جو کے برابر جامع امام علی رضا ع ڈال کر حل کر کے پی لو
طب الائمہ ع ص90
پیٹ میں گیس
دریح المحاربی نے امام جعفر صادق ع سے قرقرمعدہ(پیٹ میں گیس کے سبب گڑگڑاہٹ) کی شکایت کی ۔آپ نے فرمایا کلونجی اور شھد استعمال کریں
طب الائمہ ص48
پیشاب میں قطرے
عمروالافرق نے امام باقر ع سے پیشاب کے قطرے جاری رہنے کی شکایت کی آپ نے فرمایا۔اسپند لے لو سات مرتبہ ٹھنڈے پانی سے اور ایک مرتبہ گرم پانی سے دھو لو پھر اسے سائے میں خشک کر لو۔پھر خالص تیل میں گوند کر سفوف بنا کر استعمال کرو۔انشاء اللّہ اس سے قطرے آنا بند ہو جائیں گے
طب الائمہ ص54
مثانہ و پیشاب میں جلن
امام باقر ع نے مثانہ و پیشاب میں جلن کے لیے فرمایا۔
خیاربادرنج(کھیرا) کا چھلکا اتار لے اور چھلکے کو کاسنی کی جڑ کے ساتھ پانی میں پکائے اور پھر اس میں شکر ملالے اور نھار منہ تین دن تک ایک رطل(450 گرام)پئیے
طب الائمہ۔ص54
قولنج
انجیر کھاو۔سینہ کو نرم کرتا ہے۔قولنج کے لیے مفید ہے
طب الائمہ ع ص138
امام علی رضاؑ فرماتے ہیں۔
جو کوئی انڈہ اور مچھلی اکھٹے کھائے گا وہ نقرس،قولنج ، بواسیر یا دانتوں کے درد میں مبتلا ہو گا
شھد+آب گرم +سات بار سورہ الحمد
مستدرک اوسائل ج14ص359
جو کوئی پیٹ بھر کر غسل کرے گا۔اُس کو قولنج ہو سکتا ہے
بحارالانوار ج59 ص 321
امام باقرؑ فرماتے ہیں۔
جو کوئی اول شب حالت سیری میں اپنی زوجہ کے پاس جائے گا۔اُس کو قولنج،فالج یا لقوہ ہو سکتا ہے
بحارالانوار ج 59 ص 327
امام علی رضاؑ فرماتے ہیں
ناشتہ میں خربوزہ کھانے سے قولنج اور فالج ہوتا ہے
مکارم الاخلاق ص 175
امام علی رضاؑ فرماتے ہیں۔
انجیر کھاؤ۔قولنج کے درد کے لیے مفید ہیں،ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہیں ،بالوں کو اگاتے ہیں
طب الرضا
رسول ﷺفرماتے ہیں۔
سات دانہ کجھور رات کو کھانا قولنج سے محفوظ رکھتا ہے
دعائم اسلام ج2ص148
نبی ﷺفرماتے ہیں
انجیر کھاو قولنج سے بچاتا ہے
طب النبی ص27
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں
گاجر کھاؤ۔بواسیر و قولنج کے لیے مفید ہے
اصول کافی ج6 ص371
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔
کدو کا حلوہ کھاؤ ۔قولنج کے درد کے لیے مفید ہے
طب الائمه ص 138
نبی ﷺفرماتے ہیں
جو شخص کھانے کا آغاز نمک سے کرے گا۔وہ قولنج سے محفوظ رہے گا
مستدرک الوسائل ج16ص327
امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں۔
جو شخص بھی رات کو سات پتے کاسنی کے کھا کر سوئے گا وہ اس شب قولنج سے محفوظ رہے گا
المحاسن ج2ص509
پیٹ میں گیس
اجوائن+آخروٹ
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔
اجوائن اور آخروٹ ملا کر کھاؤ۔بواسیر کو ختم کرتے ہیں۔ہوا کو باہر نکالتے ہیں،چہرے کو خوبصورت بناتے ہیں۔معدہ کو پاک کرتے ہیں اور گردوں کو گرم رکھتے ہیں
مکارم الاخلاق ص191
شہد
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں
شہد اور کلونجی گیس و معدہ کا علاج ہے
مستدرک اوسائل ج16ص397
لوبیا
امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں
لوبیا گیس کو باہر نکالتی ہے
وسائل الشیعہ ج25 ص130
مولی کے پتے
امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں۔
مولی کو کھاو اس کے تین فائدے ہیں۔اس کے پتے پیٹ سے گیس کو باہر نکالتے ہیں۔اس کے بیج رکے ہوئے پیشاب کو کھولتے ہیں اور اس کی جڑ بلغم کو ختم کرتی ہے
المحاسن ج2ص484
زیتون
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔
زیتون گیس کو ختم کرتا ہے
طب المصطفٰی ص
ترہ
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں
ترہ کے چار فوائد ہیں منہ کو خوشبودار بناتی ہےگیس کو ختم کرتی ہے۔بواسیر کو ختم کرتے ہیں اور
جذام سے بچاتی ہے
اصول کافی ج6ص365