(کرونا وائرس میں ( پرہیز ،احتیاط

چونکہ اس بیماری سے سانس کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور نزلہ و زکام ہو جاتا ہے۔اس لیے ٹھنڈی غذائیں سے پرہیز کریں

انڈے

ٹھنڈی غذائیں

کولڈ ڈرنکس

فاسٹ فوڈ

دہی

مفید غذائیں

زیرہ کا قہوہ

ادرک کا قہوہ

بادنجبویہ کا قہوہ

صعتر کا قہوہ

ملیٹھی

گزنہ کا قہوہ

شلجم کا سوپ

احتیاط

وبا والی جہگوں پر نہ جائیں

(ہر وقت وضو میں رہیں(ہاتھ دھوئیں

ہاتھ کو منہ وغیرہ پر نہ لگائیں

کیا وائرس گرمیوں میں ختم ہو جائے گا؟

جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں جرمنی کے شہر ہینوور کے ایک تحقیقی ادارے سے وابستہ وائرولوجسٹ تھوماس پیٹشمان کہتے ہیں کہ ، یوں تو کم

درجہ حرارت میں وائرس مستحکم ہوتا ہے، یہ ایسے ہی ہے جیسے فریج میں رکھا ہوا کھانا زیادہ دیر تازہ رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے گرد چربی کی تہہ ہوتی ہے جو گرمی کا مقابلہ نہیں کر سکتی، اس کا مطلب یہ ہے کہ درجہ حرارت بڑھتے ہی تہہ

ٹوٹ جاتی ہے لیکن اس وائرس کی خاص بات یہ ہے کہ انسانوں کو پہلی مرتبہ اس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس لیے پیش گوئی نہیں کی جاسکتی

کیا ایک انسان سے دوسرے میں بیماری منتقل ہو سکتی ہے؟

ایک مریض سے دوسرے منتقلی

امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں۔

بعض ایسی شعائیں ہیں جو کہ ایک بیمار شخص سے ایک تندرست شخص پر پڑیں تو ممکن ہے وہ تندرست آدمی کو بیمار کر دیں

سپرمین ان اسلام ص263

بیماریاں کی اقسام و وائرسز کا وجود؟

امام جعفر صادق ع فرماتے ہیں

 بیماریوں کی تین اقسام ہیں ۔بیماری کی ایک قسم وہ ہے جو مشیت الہی سے رونما ہوتی ہے۔ان میں بڑھاپا بھی شامل ہے

کوئی اس سے بچ نہیں سکتا ہر ایک کو اپنے لپیٹ میں لے لیتی ہے دوسری قسم آدمی کی جہالت یا ہوس کے نتیجے میں رونما ہوتی ہے جبکہ خدا فرماتا ہے

کھانے اور پینے میں اسراف سے کام لو اگر انسان کھانے اور پینے میں اسراف سے کام نہ کرے چند گھونٹ کم پئیے اور چند لقمے کم کھائے

تو بیماری کا شکار نہیں ہو گا۔بیماری کی تیسری قسم جسم کے دشمنوں

سے ہوتی ہے وہ انسان پر حملہ کرتے ہیں لیکن جسم اپنے پورے وسائل سے ان کا مقابلہ کرتا ہے اگر جسمانی قوت ان دشمنوں(جراثیم) کا مقابلہ

کرنے میں ناکام رہے تو انسان بیمار پڑ جاتا ہے بیماری کی حالت میں بھی جسم مقابلہ کرتا رہتا ہے اس مقابلے کے نتیجے میں بیماری ختم ہو جاتی ہے اور

بیمار شفایاب ہو جاتا ہے

جابر نے امام صادق ع سے پوچھا بیماری پیدا کرنے والے جسم کے دشمن کون ہیں۔؟

امام جعفر صادق ع نے فرمایا ان کی اقسام کی تعداد بہت زیادہ ہے اور اسی طرح بدن کا دفاع کرنے والے بھی مختلف اقسام کے ہیں۔لیکن جو چیز

انہیں تشکیل دیتی ہے وہ محدود ہے۔جابر نے کہا آپ کی بات میری سمجھ میں نہیں آئی ہے ان کی اقسام کیسے زیادہ ہیں اور جو چیز انہیں تشکیل دیتی

ہے وہ محدود ہے آپ نے فرمایا۔جو کتاب تم پڑھ رہے ہو وہ ہزاروں کلمات کی حامل ہے اور اسی کتاب میں ہر کلمہ حروف سے لکھا گیا ہے لیکن جو حروف کلمات کو تشکیل دیتے ہیں وہ حروف تہجی محدود ہیں۔حروف تہجی کے چند گنے چنے حروف کے ساتھ ہزاروں کلمات لکھے جا سکتے ہیں۔جن میں سے ہر ایک کمات کا ہر فقرہ مخصوص معنوں کا حامل ہے۔

ہمارے جسم کے دشمن اور ان دشمنوں کے خلاف دفاع کرنے والے تمہاری کتاب کے ہزاروں حکمات کے مانذ ہیں۔لیکن سب محدود

ہیں جو چند گرہوں سے تشکیل پاتے ہیں۔

(ہمارے جسم کے دشمن(جراثیم) اور جو ہمارے جسم کے دشمن کا مقابلہ کرتے ہیں(فائدہ مند جراثیم یا قوت مدافعت

تھوڑے سے عناصر سے تشکیل پاتے ہیں مگر ان کی اقسام زیادہ ہیں

سپرمین ان اسلام 438

وبا اور طاعون میں چار فارمولہ جو آئمہ علیہم السلام کی طرف سے دیے گئے ہیں

نمبر 1)سر اور داڑھی کے بالوں میں زیادہ کنگھی کریں وبا دور ھوجاے گی)

نمبر 2 )گڑ کھائیں رات کو سونے سے پہلے)

نمبر3)زرد عقیق ھاتھ میں پہنیں)

نمبر 4)اس دعا کو لکھ کر اپنے پاس رکھیں )

سورہ فرقان ہاتھوں سے لکھ کر اپنے پاس رکھیں وبائی امراض سے محفوظ رہیں گے

داروی موسی کاظمؑ ایک ماہ میں تین دفعہ استعمال کریں

وبائی امراض وقت ظہور امام کی نشانیاں میں سے ہے

امام جعفر صادقؑ ۔فرماتے ہیں۔

رسول ﷺ فرماتے ہیں جب بھی تم نئے شہر میں داخل ہو تو اس شہر کا پیاز کھاو۔وہ تم سے اس شہر کی وبا کو دور رکھے گا

اصول کافی ج6ص 376

ایک دن امام کاظم علیہ السلام مریض ہوئے ڈاکٹروں کو آنحضرت کے پاس لایا گیا اور ہر ڈاکٹر نے عجیب قسم کا نسخہ پیش کیا

امام علیہ السلام نے فرمایا: آپ کو کہاں لے جارہے ہیں؟( کیوں مشرق و مغرب جارہے ہیں؟) ان دواؤں کی سردار دوا داروی امام موسٰی کاظمؑ

پر اکتفا کریں.گرمی کے شروع کے تین مہینوں میں ایک ماہ میں تین دفعہ اور سردی کے شروع کے تین مہینوں میں ہر ماہ میں تین دفعہ استعمال کرو

 (یعنی ہر دس دن بعد ایک چمچ( تو موت کے علاوہ کوئی مرض نہیں ہو گا

طب الائمه، ابن سابور زیات نیشابوری ص50

امام علی رضا ع فرماتے ہیں

جو چاہتا ہے اس کا حافظہ تیز ہو اور فراموشی ختم ہو جائے وہ تین ٹکڑے ادرک کے مربہ کے شہد میں ملا کر روزانہ کھائے

بحارالانوار، ج59، ص306

نبی ﷺ فرماتے ہیں ۔

روغن بنفشہ کو دیگر روغنوں پر وہی برتری ہے جس طرح اہلبیت ع کو دوسروں پر برتری حاصل ہے

قرب الاسناد ص

Shopping Cart