غضب

امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں

۔غضب عقلمند کے دل کو ہلاک کرتا ہے۔جو کوئی اپنے قوہَ غضب کا مالک نہیں ہے وہ اپنے عقل کا بھی مالک نہیں ہے

امام باقرؑ فرماتے ہیں۔غضب ایک شعلہ شیطانی ہے جو فرزند آدمؑ کے باطن میں ہے ۔جب کوئی شخص غضب ناک ہوتا ہے تو اُس کی آنکھیں سُرخ ہوتی ہیں۔رگیں پھول جاتی ہیں اور شیطان اس میں داخل ہوتا ہے

(معراج السعادة (احمد نراقی

امام جعفر صادق ؑفرماتے لیں۔غصہ کی زلت سے بچو کیونکہ انسان کو معزرت کی زلت پر آمادہ کرتا ہے۔(کیونکہ غصہ میںانسان جھگڑا کرتا ہے یا کسی کو بری بات کہتا ہے بعد میں معزرت کرتا ہے

اصول کافی ج٢ص٣٠۵

امام جعفر صؑادق فرماتے ہیں

۔غصہ عقلمد کے دل سے نور کو زائل کر دیتا ہے۔جو شخص اپنے غصہ پر کنٹرول نہیں کر سکتا وہ اپنے عقل پر بھی کنٹرول نہیں کر سکتا

اخلاقی و نفیساتی مسائل ص١۴١

امام علؑی فرماتے ہیں

۔جو شخص غصہ کی لگام کو آزاد کر دیتا ہے اس کی موت جلد آ جاتی ہے۔

غررالحکم ص٦٢۵

امام علی ؑفرماتے ہیں۔خبردار غصہ نہ کرو اس کا اول جنون ہے. اور آخر ندامت ہے۔

امام عؑلی فرماتے ہیں

۔غصہ ایک بھڑکتی ہوئی آگ ہے جس نے غصہ پی لیا اس نے آگ کو خاموش کر دیا اور جس نے اس آگ کو نہ پیا اس آگ میں پہلا جلنے والا شخص وہی ہو گا۔اس سے بچنے کے لیے حلم و بردباری کا اسلحہ مہیا کرو

غررالحکم ص ٧١؛١٣٢

امام باقر ؑفرماتے ہیں

غصہ سے زیادہ کون سی چیز خطرناک ہے کبھی غصہ میں آ کر انسان کسی محترم نفس کو قتل کر دیتا ہے

وافی ج٣ص١۴٧

جدید تحقیقات بتاتی ہیں غصہ کا اثر انسان کے سارے جسم پر ہوتا ہے۔دل،دماغ؛معدہ،رگیں ،غدود میں تغیر پیدا ہوتا ہے۔جلد و نظام انہضام خراب ہوتا ہے۔دل کو دورہ و ڈپریشن سارا جسم مفلوج ہو جاتا ہے۔اس سے

stress hormones, such as adrenaline, noradrenaline, and  cortisol  

نکل کر جسم کو تباہ کرتے ہیں

Shopping Cart