زیرناف بال صاف کرنا
سورہ یٰسین پڑھنا
گھڑسواری کرنا
مومنین کی مددکرنا
غسل کرنا
ناخن کاٹنا
بدن کوصاف رکھنا
وضوکرنا
مسواک کرنا
داڑھی میںکنگھی کرنا
خوشبو لگانا
سبزہ دیکھنا
زردرنگ کاجوتاپہننا
مومن کےدل سےغصہ دورکرنا
پاکیزہ لباس پہننا
بیری کےپتوں سےسردھونا
لاحولولاقوةالاباللہ کہنا
استغفارکرنا
یاروفُ یار حیُم کازیادہ سے زیادہ پڑھنا
امام حسؑین کی زیارت کرنا
انگورکھانا
گوشت کھانا
زیتون کھانا
موسموں کےشروع ہونےپران موسموں کےپھل کھانا
مشکلگشائیمعنویص٢١٨
امام باقر ؑفرماتے ہیں.بہی کھائیں غم کو برطرف کرتا ہے
حمان ص 182
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔
خدا نے اپنے انبیاءؑ پر وحی نازل کی اے فرزند آدم جس وقت تو غصہ میں آئے تو مجھ کو یاد کر تاکہ میں بھی تجھ کو غصے کے وقت یاد کروں اور تجھ کو ہلاک نہ کروں
نبی ﷺفرماتے ہیں۔جو شخص آدمیوں پر غصہ نہ کرے خدا روزِ قامت اس پر عزاب نہ کرے گا
معراج السعادة ص 349
کھڑا ہو تو بیٹھ جائے۔پانی پی لے۔
نبی ﷺفرماتے ہیں۔کوئی اپنے غصّہ کو پی لےتو قیامت کے دن خدا اس کا دل خوشنودی و رضا سے بھر دے گا
معراج السعادة ص 356
نبی ﷺفرماتے ہیں۔اگر کوئی تجھ کو اس بدی کے سبب سے سرزش کرے جو تجھ میں موجود ہے تو تُو اُس کو اُس عیب کے سبب سے سرزش کر جو اُس میں ہے
معراج السعادة ص 356
نبی ﷺفرماتے ہیں۔بنی آدمؑ کئی قسم کے ہیں۔بعض دیر میں غصّہ میں آتے ہیں۔ان کا غصّہ جلدی دُور ہو جاتا ہے۔بعض جلد غصّہ میں آتے ہیں۔ان کا غصّہ جلد ختم ہو جاتا ہے۔بعض جلد غصّہ میں آتے ہیں اور دیر میں غصّہ جاتا ہے۔بعض دیر سے غصہ میں آتے ہیں اور دیر میں خوشنود ہوتے ہیں۔ان میں وہ اشخاص بہتر ہیں جو دیر میں غضبناک ہوتے ہیں اور جلد خوشنود ہوتے ہیں اور بدتر وہ ہیں جو جلدی غضب میں آتے ہیں اور دیر میں راضی ہوتے ہیں
معراج السعادة ص358
امام موسٰی کاظمؑ فرماتے ہیں۔انسان کا نصف عیش و زندگانی نرمی ہے
معراج السعادة ص 364
غصّہ سے انسان بداخلاق ہو جاتاہے
ایک عورت کے بارے میں رسول ﷺسے پوچھا گیا وہ دن کو روزے رکھتی ہے۔رات کو عبادت کرتی ہے لیکن وہ بدخلق ہے اور کج خلق سے ہمسایہ کو نقصان پہنچاتی ہے۔نبی ﷺنے فرمایا وہ اہل جہنم میں سے ہے۔
نبی ﷺفرماتے ہیں بدخلقی ساتویں طبقہ جہنم میں پہنچاتی ہے۔بداخلاق کی توبہ قبول نہیں ہوتی
معراج السعادة ص 368
خوش خلقی
نبی ﷺفرماتے ہیں۔جو خوش اخلاق ہوتا ہے اس کا ایمان افضل ہوتا ہے۔
نبی ﷺفرماتے ہیں مجھ کو دوست رکھنے والا اور قیامت میں مجھ سے نزدیکی کرنے والا خوش خلق ہے۔
پھر فرمایا خلقِ حسن گناہوں کو اس طرح کم کرتا ہے جیسے آفتاب برف کو پگھلاتا ہےوش خلق دنیا و آخرت کی خوبی حاصل کرتا ہے
نبی ﷺفرماتے ہیں جو نیک ہوتا ہے وہ خوش خلق ہوتا ہے۔لوگ اطراف و جوانب سے اس کے پاس جمع ہوتے ہیں اُس کی مصاحبت و محبت اختیار کرتے ہیں اور یہ اُن سے محبت کرتا ہے
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں خوش خلق شہروں کو آباد اور عمر کو زیادہ کرتی ہے
معراج السعادة ص 369
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں۔مومن صرف وہ ہے جب اسے غصّہ آئے تو اس کا غصّہ اسے حق سے خارج نہ کر دے۔اور جب راضی ہو تو اس کی رضا اسے کسی باطل کام میں داخل نہ کر دے اور جب قدرت ہو تو اپنے حق سے زیادہ حاصل نہ کرے
غصہ ہر شر کی کنجی ہے
وسائل الشیعہ ج11 ص 237
رسول ﷺفرماتے ہیں۔جو شخص کسی مومن کے ایک رنج کو دُور کرے گا خدا اس سے آخرت کے 72 رنج اور دنیا کے 72 رنج کو دور کرے گا۔جن میں سے کم ترین رنج مغفرت کا ہے
وسائل الشیعہ ج11ص436
امام تقی ؑفرماتے ہیں
جو شخص خدا پر بھروسہ کرتا ہے خدا اسے خوش کر دیتا ہے۔جو خدا پر توکل کرتا ہے خدا اس کے تمام امور کی کفایت کرتا ہے۔خدا پر اطمینان ایک ایسا قلعہ ہے۔ جس پر مومن امین کے علاوہ کوئی پناہ نہیں لیتا۔خدا پر توکل ہر برائی سے نجات اور ہر قسم کے دشمن سے نجات کا زریعہ ہے۔دعائوں سے بلائیں دور ہو جاتی ہیں۔
۔اعیان الشیعہ ج٢ص٣۵
امام علی رضؑا فرماتے ہیں
خوشبو،گھڑ سواری؛شھد اور سرسبز مناظر کو دیکھنا خوشی و مسرت کا باعث بنتے ہیں
بہارالانوار ج،،73ص،141